- محمد بن عيسى الترمذي
- دار الاشاعت باكستنان
- Shaykh Fazal Ahmad
- 846
- 6651
- 2535
- 1983
جامع ترمذی (المجلد الأول)
جامع ترمذی (اُردو): جامع ترمذی کا مقام ومرتبہ کسی سے مخفی نہیں ہے ۔ اہل سنت وجماعت کے نزدیک حدیث کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے جس کی اکثر احادیث قابل حجت وعمل ہیں۔ اس کتاب میں امام ترمذیؒ نے سیر، آداب، تفسیر ، عقائد، فتن، احکام
اشراط قیامت اور مناقب سے متعلق احادیث کو جمع کردیا ہے ۔ یہ کتاب کئی دیگر محاسن کی بنا پر انفرادیت کی حامل ہے، جرح وتعدیل کا بیان معمول بہا اور متروکہ روایات کی وضاحت اور قبول و تاویل میں اختلاف علماء کی تشریحات ایسی خصوصیات ہیں جو صرف جامع ترمذی سے مخصوص ہیں۔ جامع ترمذی کی اسی اہمیت کی بنا پر علماء متقدمین اور متاخرین نے اسکی بہت سی شروح لکھی ہیں جس میں مولانا عبد الرحمن مبارکپوریؒ کی شہرہ آفاق شرح ‘‘ ت
حفۃ الاحوذی’’ قابل ذکر ہے ۔ کتاب کی اہمیت اور افادہ عام کی خاطرعلامہ نواب وحید الزمان حیدرآبادیؒ کے بھائی علامہ نواب بدیع الزمان حیدرآبادیؒ نے اسے اردو قالَب میں ڈھالا ہے اور بعض احادیث کے تحت تشریحی نوٹ ذکر کرکے کتاب کی افادیت کو دوچند کردیا ہے۔ اگر اس اردو ترجمہ میں تحقیق وتخریج کی کمی کو پوری کردی جاتی تو کتاب کی افادیت مزید بڑھ جاتی۔ بہرحال دو ضخیم جلدوں اور (3956) احادیث پر مشتمل یہ کتاب طالبان علوم نبوت کیلئے گرانقدر تحفہ ہے۔ رب کریم کتاب کے مؤلف، مترجم، ناشر، مراجع کو جزائے خیر دے ، اور جملہ قارئین کے لئے اس کے نفع کو عام کرے۔ اور ہم سب کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کو اپنی زندگی میں حرزِجاں بنانے کی توفیق دے۔آمین!